۲۔سموایل 21:15-18 اردو جیو ورژن (UGV)

15. ایک اَور بار فلستیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جنگ چھڑ گئی۔ داؤد اپنی فوج سمیت فلستیوں سے لڑنے کے لئے نکلا۔ جب وہ لڑتا لڑتا نڈھال ہو گیا تھا

16. تو ایک فلستی نے اُس پر حملہ کیا جس کا نام اِشبی بنوب تھا۔ یہ آدمی دیو قامت مرد رفا کی نسل سے تھا۔ اُس کے پاس نئی تلوار اور اِتنا لمبا نیزہ تھا کہ صرف اُس کی پیتل کی نوک کا وزن تقریباً ساڑھے 3 کلو گرام تھا۔

17. لیکن ابی شے بن ضرویاہ دوڑ کر داؤد کی مدد کرنے آیا اور فلستی کو مار ڈالا۔ اِس کے بعد داؤد کے فوجیوں نے قَسم کھائی، ”آئندہ آپ لڑنے کے لئے ہمارے ساتھ نہیں نکلیں گے۔ ایسا نہ ہو کہ اسرائیل کا چراغ بجھ جائے۔“

18. اِس کے بعد اسرائیلیوں کو جوب کے قریب بھی فلستیوں سے لڑنا پڑا۔ وہاں سِبکی حوساتی نے دیو قامت مرد رفا کی اولاد میں سے ایک آدمی کو مار ڈالا جس کا نام سف تھا۔

۲۔سموایل 21