13. رب فرماتا ہے، ”تم یہ شریر حرکتیں کرتے رہے، اور مَیں بار بار تم سے ہم کلام ہوتا رہا، لیکن تم نے میری نہ سنی۔ مَیں تمہیں بُلاتا رہا، لیکن تم جواب دینے کے لئے تیار نہ ہوئے۔
14. اِس لئے اب مَیں اِس گھر کے ساتھ وہ کچھ کروں گا جو مَیں نے سَیلا کے ساتھ کیا تھا، گو اِس پر میرے ہی نام کا ٹھپا لگا ہے، یہ وہ مکان ہے جس پر تم اعتماد رکھتے ہو اور جسے مَیں نے تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو عطا کیا تھا۔
15. مَیں تمہیں اپنے حضور سے نکال دوں گا، بالکل اُسی طرح جس طرح مَیں نے تمہارے تمام بھائیوں یعنی اسرائیل کی اولاد کو نکال دیا تھا۔
16. اے یرمیاہ، اِس قوم کے لئے دعا مت کر۔ اِس کے لئے نہ التجا کر، نہ منت۔ اِن لوگوں کی خاطر مجھے تنگ نہ کر، کیونکہ مَیں تیری نہیں سنوں گا۔
17. کیا تجھے وہ کچھ نظر نہیں آ رہا جو یہ یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کی گلیوں میں کر رہے ہیں؟