11. اے نینوہ بیٹی، تُو بھی نشے میں دُھت ہو جائے گی۔ تُو بھی حواس باختہ ہو کر دشمن سے پناہ لینے کی کوشش کرے گی۔
12. تیرے تمام قلعے پکے پھل سے لدے ہوئے انجیر کے درخت ہیں۔ جب اُنہیں ہلایا جائے تو انجیر فوراً کھانے والے کے منہ میں گر جاتے ہیں۔
13. لو، تیرے تمام دستے عورتیں بن گئے ہیں۔ تیرے ملک کے دروازے دشمن کے لئے پورے طور پر کھولے گئے، تیرے کنڈے نذرِ آتش ہو گئے ہیں۔
14. خوب پانی جمع کر تاکہ محاصرے کے دوران کافی ہو۔ اپنی قلعہ بندی مزید مضبوط کر! گارے کو پاؤں سے لتاڑ لتاڑ کر اینٹیں بنا لے!
15. تاہم آگ تجھے بھسم کرے گی، تلوار تجھے مار ڈالے گی، ہاں وہ تجھے ٹڈیوں کی طرح کھا جائے گی۔ بچنے کا کوئی امکان نہیں ہو گا، خواہ تُو ٹڈیوں کی طرح بےشمار کیوں نہ ہو جائے۔
16. بےشک تیرے تاجر ستاروں جتنے لاتعداد ہو گئے ہیں، لیکن اچانک وہ ٹڈیوں کے بچوں کی طرح اپنی کینچلی کو اُتار لیں گے اور اُڑ کر غائب ہو جائیں گے۔