13. رات کی رویا میں مَیں نے یہ بھی دیکھا کہ آسمان کے بادلوں کے ساتھ ساتھ کوئی آ رہا ہے جو ابنِ آدم سا لگ رہا ہے۔ جب قدیم الایام کے قریب پہنچا تو اُس کے حضور لایا گیا۔
14. اُسے سلطنت، عزت اور بادشاہی دی گئی، اور ہر قوم، اُمّت اور زبان کے افراد نے اُس کی پرستش کی۔ اُس کی حکومت ابدی ہے اور کبھی ختم نہیں ہو گی۔ اُس کی بادشاہی کبھی تباہ نہیں ہو گی۔
15. مَیں، دانیال سخت پریشان ہوا، کیونکہ رویا سے مجھ پر دہشت چھا گئی تھی۔
16. اِس لئے مَیں نے وہاں کھڑے کسی کے پاس جا کر اُس سے گزارش کی کہ وہ مجھے اِن تمام باتوں کا مطلب بتائے۔ اُس نے مجھے اِن کا مطلب بتایا،
17. ”چار بڑے جانور چار سلطنتیں ہیں جو زمین سے نکل کر قائم ہو جائیں گی۔
18. لیکن اللہ تعالیٰ کے مُقدّسین کو حقیقی بادشاہی ملے گی، وہ بادشاہی جو ابد تک حاصل رہے گی۔“